Tuesday, August 11, 2020

کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادیں موجود ہیں، کشمیر کاپرامن حل خطے کے امن کےلئے اہم ہے،وولکن بوز

  بطور صدر جنرل اسمبلی معاملہ کے حوالے سے اپنا کردار ادا کروں گا ،دنیا کو کورونا سے نمٹنے کیلئے پاکستان سے سیکھنے کی ضرورت ہے،خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کا کردار قابل تعریف ہے ، نو منتخب صدر اقوام متحدہ 

 اسلام آباد ۔اقوام متحدہ کے نو منتخب صدر وولکن بوزکرنے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادیں موجود ہیں، جموں و کشمیر کا پرامن حل خطے کے امن کےلئے اہم ہے، بطور صدر جنرل اسمبلی معاملہ کے حوالے سے اپنا کردار ادا کروں گا ،دنیا کو کورونا سے نمٹنے کیلئے پاکستان سے سیکھنے کی ضرورت ہے،خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کا کردار قابل تعریف ہے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جنرل اسمبلی میں جموں و کشمیر پر بحث کروانے کی درخواست کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کا سیاسی نقشہ کے اجرائ سے پاکستانی عوام کے جذبات کی عکاسی ہے،نقشہ نے سرکریک، سیاچن، جوناگڑھ، کشمیر اور دیگر امور کو تقسیم برصغیر کے تحت واضح کیا،جنرل اسمبلی کا اجلاس ورچوئل نہیں فزیکل ہونا چاہئے، ترقی پزیرممالک کے قرضوں میں ریلیف ایک اہم چیلنج ہے، عالمی کساد بازاری سے ترقی پزیر ممالک بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں، کرپشن کے ذریعہ جس طرح سے رقوم ترقی پزیر ممالک سے منتقل کی گئیں، ان ایشوز کو دیکھنا ہوگا،و آئی سی ممالک کو مل کر اسلاموفوبیا کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی، انتہائ پسندوں سے نمٹنا ہوگا، ھم یہ ایشوز یو این جی اے میں اٹھائیں گے۔ پیر کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس کے منتخب صدر کی آمد کے موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں سیشن کے منتخب صدر جناب وولکن بوزکر کو پاکستان آمد اور دفتر خارجہ میں خوش آمدید کہنا میرے لئے بہت بڑا اعزاز ہے۔ انہوںنے کہاکہ وولکن بوزکر پہلے ترک باشندے ہیں جنہیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کے منصب پر منتخب ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ وہ ایک منجھے ہوئے سفارتکار اور وسیع تجربے کے حامل سیاستدان ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بوزکر کے ساتھ متعدد امور پر میری نہایت مفید گفتگو ہوئی ہے،میں ان میں سے چند گزارشات آپ کی خدمت میں پیش کرنا چاہوں گا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان سمجھتا ہے کہ وسائل سے لیس ایک مضبوط اقوام متحدہ عالمی امن، سلامتی اور معاشی ترقی کے مفاد میں ہے۔ انہوںنے کہاکہ میں نے نو منتخب صدر کو اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد اور اصولوں کے لئے ہماری پختہ وابستگی کا یقین دلایا ہے اور اقوام کے درمیان دوستانہ تعلقات کے فروغ کی ہماری خواہش سے آگاہ کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ میں نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے اور بھارت کی طرفہ سے 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات اور ان کی وجہ سے خطے کے امن و امان کو درپیش خطرات سے بھی نو منتخب صدر جنرل اسمبلی کو آگاہ کیا۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے افغانستان میں قیام امن کی کاوشوں کے حوالے سے بھی گفتگو کی ۔ انہوںنے کہاکہ میں نے نو منتخب صدر وولکن بوزکر کے ساتھ ان نکات پر بھی گفتگو کی جو وزیر اعظم عمران خان کے دل کے قریب ہیں جن میں موسمیاتی تبدیلی، اسلاموفوبیا ،غیر قانونی ترسیل زر اور کمزور معیشتوں کیلئے وزیراعظم کی قرضوں کی ادائیگی پر سہولت کی تجویز شامل ہیں،ہماری گفتگو بہت مثبت اور سود مند رہی۔ انہوںنے کہاکہ وولکن بوزکر پہلے بھی پاکستان تشریف لا چکے ہیں لیکن بطور نو منتخب صدر جنرل اسمبلی یہ ان کا پہلا دورہ ہے۔نو منتخب صدر نے کہاکہ جموں و کشمیر کے حوالے سے ترکی کا موقف بڑا واضح ہے، جموں و کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادیں موجود ہیں،شملہ معاہدہ بھی بڑا واضح ہے۔ انہوںنے کہاکہ جموں و کشمیر کا پرامن حل خطے کے امن کے کئے اھم ہے، بطور صدر جنرل اسمبلی معاملہ کے حوالے سے اپنا کردار ادا کروں گا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ ہم نے جموں و کشمیر کی گھمبیرصورتحال نومنتخب صدر جنرل اسمبلی کے سامنے رکھی ہے،وزیراعظم نے بھی جموں و کشمیر کی صورتحال بارے آگاہ کیا ہے، نومنتخب صدر جنرل اسمبلی کو پاکستان کے عوام کے جذبات سے آگاہ کیا ہے۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ جنرل اسمبلی میں جموں و کشمیر پر بحث کروانے کے حوالے سے بھی کہا ہے، ایک سال میں سلامتی کونسل میں تین مرتبہ جموں و کشمیر پر بات ہوئی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہاہک نومنتخب صدر جنرل اسمبلی نے تسلیم کیا کہ تنازعہ کا حل بہت اہم ہے۔وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان کا سیاسی نقشہ کے اجرائ سے پاکستانی عوام کے جذبات کی عکاسی ہے،نقشہ نے سرکریک، سیاچن، جوناگڑھ، کشمیر اور دیگر امور کو تقسیم برصغیر کے تحت واضح کیا۔



 انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کو سفارش کی ہے کہ وہ خود جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوں۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ جنرل اسمبلی کا اجلاس ورچوئل نہیں فزیکل ہونا چاہئے، ترقی پزیرممالک کے قرضوں میں ریلیف ایک اھم چیلنج ہے، عالمی کساد بازاری سے ترقی پزیر ممالک بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ کلائمیٹ چینج بہت اہم ایشو ہے جسے پاکستان بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے، ۔ انہوںنے کہاکہ کرپشن کے ذریعہ جس طرح سے رقوم ترقی پزیر ممالک سے منتقل کی گئیں، ان ایشوز کو دیکھنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ او آئی سی ممالک کو مل کر اسلاموفوبیا کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی، انتہائ پسندوں سے نمٹنا ہوگا، ھم یہ ایشوز یو این جی اے میں اٹھائیں گے۔ وولکن بوزکر نے کہا کہ پاکستان آکر خوشی محسوس ہوئی، پاکستان نے بہترین انداز سے میزبانی کی، پاکستان اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا اہم رکن ملک ہے، خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کا کردار قابل تعریف ہے۔نو منتخب صدر نے کہاکہ ان کی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے اہم امور پر گفتگو ہوئی، اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان سے بھی ملاقات ہوئی، وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق صورتحال سے آگا ہ کیا، ملاقات میں وزیراعظم عمران خان کے خیالات سے متاثر ہوا۔وولکن بوزکر نے کہا کہ کورونا وائرس سے نمٹنا دنیا بھر کے ممالک کے لیے چیلنج ہے، پاکستان اس عالمی وبا سے بہترین انداز سے نبرد آزما ہوا، دنیا کو کورونا سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی کوششوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔